بہوجن سماج پارٹی صدر مایاوتی نے اترپردیش میں زیر اقتدار سماج وادی پارٹی پر ضلع پنچایت صدر اور بلاک سربراہ کے انتخابات گنڈہ گردی کے بل جیتنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ حکمراں پارٹی کو اس سے اطمینان بھلے ہی حاصل ہو لیکن عوام کی نظر میں ان کی تصویر اور زیادہ خراب ہوئی ہے.
مایاوتی نے ریاست میں بی ایس پی کی تمام یونٹس کے سینئر عہدیداروں اور کارکنوں کے اجلاس میں کہا کہ عوام کے منتخب شدہ ضلع پنچایت ارکان کے انتخابات میں بی ایس پی اول رہی لیکن ضلع پنچایت
صدر اور بلاک سربراہان کے 'بالواسطہ انتخابات' سے ایس پی نے اقتدار اور سرکاری مشینری اور جرائم پیشہ عناصر کو بڑے پیمانے پر استعمال کیا.
انہوں نے کہا کہ ایسا کرکے ایس پی نے کچھ اطمینان ضرور حاصل کر لی ہوگی لیکن اس سے ایس پی اور اس کی حکومت کی شبیہ اور بھی زیادہ خراب ہوئی ہے. لوگوں کی نگاہ میں ایس پی قیادت کا گراف اور بھی زیادہ گرا ہے. مایاوتی نے کہا کہ اگلے ماہ قانون ساز کونسل کی 36 نشستوں کے لیے ہونے والے انتخابات کے لئے ایس پی کی طرف سے اعلان کردہ امیدواروں کے پس منظر سے بھی اس پارٹی کی 'نسل پرست، مجرمانہ اور خاندانی پارٹی ہونے کے خیال' 'کو تقویت ملتی ہے.